۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
علامہ نیاز نقوی

حوزہ/علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ قرآن مجید کامل کتاب اور دستور حیات ہے، جس پر عمل کرنا لازم ہے۔ قرآن مجید میں سابقہ الہامی کتابوں زبور،تورات اور انجیل کا بھی ذکر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ قرآن مجید کامل کتاب اور دستور حیات ہے، جس پر عمل کرنا لازم ہے۔ قرآن مجید میں سابقہ الہامی کتابوں زبور،تورات اور انجیل کا بھی ذکر ہے۔ قرآن مجید دنیا کی واحد کتاب ہے جس کا صرف پڑھنا بھی ثواب ہے اور بار بار تلاوت سے انسان میں اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی ۔ پہلی الہامی کتابوں میںلوگوں نے اپنی منشا کی چیزیں شامل کرلیں ۔ اس وقت مسیحی مذہب کے پاس انجیل کے متعدد نسخے موجود ہیں، جبکہ قرآن تحریف سے پاک الہامی کتاب ہے، جس کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالیٰ نے لیا ہے۔

جامع علی مسجد جامعہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ تحریف قرآن کا عقیدہ رکھنے والا منحرف ہے ۔ قرآن مجید یہی ہے جو مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہے۔ سعودی عرب ،ایران، مصر ،انڈونیشیا ، پاکستان اوردیگر ممالک میں شائع ہوتا ہے ،کہیں بھی قرآن مجید کے متن میں فرق نہیں جیسے کہ انجیل کے مختلف نسخے موجود ہیں۔ ایسا قرآن مجید کے بارے میں نہیں ہے ، یہی قرآن شیعہ سنی،اہل حدیث، دیوبندی،بریلوی، شافعی، مالکی ، حنبلی اور دیگر مکاتب فکر کے پاس ہے، اس میں کمی بیشی ممکن ہی نہیں ہے کوئی بھی اسلامی مکتبہ فکر تحریف قرآن کا قائل نہیں ہے ۔ اہل ایمان کا مسلمہ عقیدہ ہے کہ قرآن میں کسی قسم کی تحریف نہیں کی گئی۔ تحریف قرآن کا عقیدہ رکھنے والا منحرف ہے ۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ تحریف کے حوالے سے بعض ضعیف روایات شیعہ اور سنی دونوں مکاتب فکر کی کتابوں سے ملتی ہیں، جنہیں علماءو مجتہدین مسترد کرچکے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ قرآن مجید میں شفا اور رحمت ہے۔قرآن صرف ثواب کی خاطر گھر میں رکھنے والی کتاب نہیں، بلکہ انسان کی رہنمائی اور ہدایت کے لئے نازل کی گئی آخری الہامی کتاب ہے۔ قرآن مجید کتاب ہدایت ہے جس کے احکامات پر عمل کرنا لازم ہے۔

علامہ نیاز نقوی نے روزانہ کی بنیاد پر تلاوت قرآن حکیم کو معمول بنانے اور ترجمہ و تفسیر کے ذریعے قرآنی احکامات کو سمجھنے پر زوردیا دیتے ہوئے کہا کہ کلام الٰہی میں غوروفکر کریں کہ خالق کائنات اپنی مخلوق سے کیا چاہتا ہے ؟

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .